بوکسر محمد علی

لیجنڈ باکسر محمد علی کو اپنے مداحوں سے بچھٹرے 4 برس بیت گئے



باکسنگ کے عظیم کھلاڑی محمد علی کو اپنے مداحوں سے بچھٹرے چاربرس بیت گئے،،لیکن عظیم کھلاڑی آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے
لیجنڈ باکسر محمد علی 17 جنوری 1942 کو امریکی ریاست کینٹکی کے شہر لوئی ویل کے ایک عیسائی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ اپنے والد کے نام پرکیسیئس مارسیلس کلے کہلائے،، تاہم 1960 میں 18 برس کی عمر میں انہوں نے اسلام قبول کر کے اپنا نام محمد علی رکھ لیا،،12سال کی عمر میں محمد علی نے ایک مقامی جمنازیم میں اپنے باکسنگ کیرئیر کا آغاز کیا،،1960 سے 1963 تک 19 مقابلے کھیلے اور سب میں فتح حاصل کی،، 18 سال کی عمر میں انہوں نے 1960 کے اولمپک مقابلوں میں سونے کا تمغہ جیتا،،22سالہ محمد علی نے 1964 میں دنیائے باکسنگ کے خطرناک ترین کھلاڑی سونی لسٹن کو شکست دے کر بے پناہ شہرت حاصل کی،،انہوں نے اپنے 20 سالہ باکسنگ کیرئیر میں 56 مقابلے جیتے جبکہ 37 مقابلوں میں حریف کھلاڑی کو ناک آؤٹ کیا،،1974میں محمد علی نے جارج فورمین کو شکست دے کر 32 سال کی عمر میں باکسنگ کا عالمی ٹائٹل بھی اپنے نام کرلیا،،36سال کی عمر میں محمد علی نے اسپنکس کو شکست دے تیسری بار عالمی اعزاز جیتا کیا اور39سال کی عمر باکسنگ کی دنیا کےبےتاج بادشاہ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا،،محمد علی نے اداکاری اور گلوکاری کے شعبے میں بھی کام کیا اور اپنی زندگی پر دو کتابیں بھی لکھیں،،1980میں ان کی صحت خراب رہنا شروع ہوگئی،، ڈاکٹروں کے مطابق انہیں پارکنسنس سنڈروم (رعشہ) کا مرض لاحق تھا،،1984 میں رعشے کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد انہوں نے فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،،محمد علی نے زندگی میں چار مرتبہ شادی کی جس سے ان کی سات بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں،، بیٹیوں میں مریم، جمیلہ، رشیدہ، خالیہ، میا، حنا، لیلیٰ جب کہ دو بیٹے اسعد اور محمد جونیئر ہیں،،طویل عرصہ علیل رہنے کے بعد تین جون 2016 کو دنیائے باکسنگ کا عظیم ستارہ اپنے خالق حقیقی سے جاملا

Comments